صبر کیا ہے؟
By Ahmed Javeid Sahib

آدمی کئی صلاحیتوں کا مجموعہ ہے. ہر صلاحیت کو اگر الگ سے فوکس کریں تو لگتا ہے کے گویا آدمی اسی صلاحیت کا نام ہے- علم ہے، عمل ہے، طاقت ہے، یہ سب چیزیں انسان کی مستقل فطری پراپرٹیز ہیں اور ہر ایک میں ایسا پھیلاؤ پایا جاتا ہے کے یہ انسان کے لئے سول ڈیفائنر بن جایں, ان میں سے کسی وصف کی بنیاد پر انسان کا تعارف مکمل ہو جائے . مثَلاً کوئی کہتا ہے انسان علم ہے، کوئی کہتا ہے انسان ایک قوت اظہار ہے، کوئی کہتا ہے انسان چیزوں پر تصرف رکھنے والا وجود ہے، مطلب یہ سب باتیں صحیح ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی ہمیں انسان کی ورجن گہرائی تک نہیں پوھنچاتی جہاں پہ حقیقت اپنی آنکھیں کھولنے کا انتظار کر رہی ہے. ہمیں انسان کو علم کہ کر، ارادہ کہ کر ایک جزوی احساس کامیابی ہوتا ہے، لیکن تشفی نہیں ہوتی کہ اس وصف میں ہم نے انسان کو پوری طرح کھنگال کے،حد درجہ سمجھ لیا ہے، وہ وصف، یا وہ صفت، یا وہ صلاحیت جو پورے آدمی کا مکمل تعارف کروا سکتی ہے وہ ہمارے خیال میں صفت تعلق ہے.
آدمی کے اوپر سے علم کو کھرچ دیں, تب بھی اسکا آدمی ہونا ثابت رہے گا. آدمی کے اوپر سے قوت کا ملمع ہٹا دیں تب بھی اسکا آدمی ہونا باقی رہے گا. اسی طرح آپ تمام اوصاف کی پرتوں کو آدمی کے مجسمے سے کھرچتے چلے جایں تو بھی یہ مجسمہ اپنے آدمی جسی حدو حال کے ساتھ لائق تصدیق رہے گا. لیکن ایک پرت آحر میں ہے گی، اگر آپ نے اسے پرت کو مجسمے سے جدا کر دیا تو یہ مجسمہ ریت کے بھربھرے جسم کی طرح پہلی ہی ضرب میں گر جائے گا. وہ آخری پرت جس پر انسان کے انسان ہونے کے کا دارو مدار ہے ووہی یہی شعور تعلق اور احساس وابستگی ہے.
اگر آدمی میں سے تعلق کا شعور، تعلق کی صلاحیت اور تعلق کی ایپریسی اسیشن نکال دی جائے تو اس کا آدمی ہونا فنا ہو جائے گا- اگر انسان کی صفت کی ایک لمبی فہرست بنا لی جائے، تو ان میں سے ہر ایک وصف انسان کے تعلق کو ترقی دینے کے لئیے ہے, انسان کے مطالبہ تعلق کو پورا کرنے کے لئیے ہے، اسکے جوہر تعلق کی تسکین کے لئیے ہے. مطلب تعلق وہ بڑا چشمہ ہے جس میں چوٹی چوٹی تمام آبشاریں منزل بنا کے گرتی ہیں.

تو یہ جو تعلق ہے، اس کے لئیے الله نے مجے ایک خاص وصف ودیعت کیا ہے ، وہ وصف ہے صبر . آدمی اپنے اس بنیادی جوہر کی حفاظت، اس کی نگہداری اور اسکی نشوونما کا سامان جس ایک قوت سے کر سکتا ہے اس قوت کا نام صبر ہے . یہ صبر اصل میں تعلق پر ثابت قدم رهنے کی قوت کا نام ہے، جو آدمی تعلق میں وفادار اور ثابت قدم نہیں ہے وہ صبر نہ کر سکتا ہے نہ رکھ سکتا ہے.
Note: This text is hand-written Urdu verbatim from his YouTube Video.